پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان قومی اسمبلی کو 12 اگست سے قبل تحلیل کرنے کا باہمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یہ فیصلہ ملک میں ممکنہ قبل از وقت انتخابات کی راہ ہموار کرتا ہے، پی پی نے ابتدائی طور پر قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ 8 اگست کے طور پر تجویز کی تھی، اس اقدام کی قانونی ماہرین نے حمایت کی تھی، جنہوں نے حکومت کو بھی اسی ٹائم لائن کی تجویز دی تھی۔
محتاط غور و خوض کے بعد تحلیل کے عمل کی ممکنہ تاریخوں کے طور پر 9 اور 10 اگست کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
ذرائع کے مطابق بعد ازاں دونوں جماعتوں نے 8 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
موجودہ قومی اسمبلی، جو موجودہ مقننہ ہے، 12 اگست کی نصف شب کو ختم ہونے والی ہے۔
یہ تاریخ اسمبلی تحلیل کرنے کے لئے شامل جماعتوں کے مابین مبینہ معاہدے سے مطابقت رکھتی ہے، جس کی تحلیل کی مدت ختم ہونے سے چار دن پہلے متوقع ہے، تحلیل ہونے کے بعد انتخابی عمل کے لیے 90 دن کا وقت مختص کیا جائے گا۔
ایک روز قبل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسمبلیوں کی جلد تحلیل سے متعلق افواہوں کی تردید کی تھی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی کی مدت 12 اگست کی رات تک پوری ہونی ہے۔
13 جولائی کو وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ وہ اگست میں اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کریں گے۔