گال میں سری لنکا کے خلاف جاری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔
دونوں کی شراکت داری نے 177 رنز کی قابل ذکر شراکت قائم کی اور 4.96 رنز فی اوور کی اسٹرائیکنگ ریٹ سے حاصل کیا گیا، یہ ٹیسٹ میچوں میں پاکستانی بلے بازوں کی جوڑی کے درمیان 175 یا اس سے زیادہ رنز کی دوسری تیز ترین شراکت ہے۔
پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میں 175 یا اس سے زیادہ رنز کی تیز ترین شراکت 5.65 رنز فی اوور کی شرح سے ہے جو توفیق عمر اور انضمام الحق نے 2002 میں زمبابوے کے خلاف ہرارے میں حاصل کی تھی، جہاں انہوں نے 180 رنز بنائے تھے۔
سعود شکیل اور سلمان علی آغا کے درمیان شراکت داری بھی پیچھے ہے، جنہوں نے گال میں جاری ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کے خلاف 4.96 رنز فی اوور کی شرح سے 177 رنز بنائے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی ایک اور قابل ذکر شراکت یونس خان اور محمد یوسف کے درمیان ہے، جنہوں نے 2016 میں لاہور میں بھارت کے خلاف 4.90 رنز فی اوور کی شرح سے 319 رنز بنائے تھے۔
سعود شکیل اور سلمان علی آغا کی پارٹنرشپ میں کارکردگی متاثر کن شرح سے رنز بنانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے، جس نے سری لنکا کے خلاف جاری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے مجموعی اسکور میں اہم کردار ادا کیا۔
سلمان 113 گیندوں پر 83 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ سعود شکیل نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی اور فی الحال ناقابل شکست ہیں۔