جنوبی کوریا میں شدید بارشوں کے باعث ملک بھر میں بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ان آفات کی وجہ سے صدر یون سک یول نے ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے شدید موسم سے نمٹنے کے طریقوں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر کے روز ملک ایک سرنگ کے سانحے کا شکار تھا، جہاں کم از کم 13 افراد سیلابی پانی میں پھنسنے کے بعد اپنی گاڑیوں میں سوار ہو کر ہلاک ہو گئے تھے۔
ہلاکتوں کی مکمل تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے، تاہم پیر کے روز امدادی کارکن مرکزی شہر چیونگجو میں 685 میٹر (2,247 فٹ) طویل سرنگ کی نکاسی کے لیے کام کر رہے ہیں اور متاثرین کو نکالنے کے لیے غوطہ خور تعینات کیے گئے ہیں۔
ہفتہ کے روز ایک بس سمیت کم از کم 15 گاڑیاں انڈر پاس میں اس وقت پھنس گئیں جب قریبی ندی کے کنارے سے سیلابی پانی بہہ گیا۔
اب تک نو افراد زندہ بچ گئے ہیں، دریں اثنا لاپتہ افراد کے اہل خانہ مقامی اسپتال میں معلومات کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔
سرنگ سے لاپتہ افراد میں سے ایک کے والدین نے مقامی خبر رساں ادارے یون ہاپ کو بتایا کہ ‘مجھے کوئی امید نہیں ہے لیکن میں وہاں سے نہیں جا سکتا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ انڈر پاس میں آنے والے مہلک سیلاب کی تحقیقات شروع کریں گے۔