ایشیا کپ 2023 میں پاکستان اور بھارت دو مرتبہ آمنے سامنے ہوں گے، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا گروپ میچ 2 ستمبر اور اگلے راؤنڈ میں دوسرا میچ 10 ستمبر کو کھیلے جانے کا امکان ہے۔
دونوں میچز سری لنکا کے شہر کولمبو یا کینڈی میں کھیلے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان اپنا پہلا گروپ میچ 30 یا 31 اگست کو ملتان میں نیپال کے خلاف کھیلے گا، ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب بھی اسی روز ملتان میں ہوگی، لاہور پاکستان میں ایشیا کپ کے میچوں کا ایک اور مقام ہوگا۔
اگر مجوزہ شیڈول منظور ہو جاتا ہے تو پاکستان ٹیم نیپال کے خلاف اپنے پہلے میچ کے بعد فوری طور پر سری لنکا روانہ ہو جائے گی۔
سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان اپنے گروپ میچز پاکستان میں کھیلیں گے، جس کے بعد بقیہ میچز کے لیے سری لنکا روانہ ہوں گے۔
بھارت کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کے بعد نجم سیٹھی کی سربراہی میں پی سی بی کی سابق انتظامی کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ٹورنامنٹ 31 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔
کئی چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود ایشین کرکٹ کونسل نے بالآخر ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دے دی۔
اس منظور شدہ انتظامات کے تحت ٹورنامنٹ کے پہلے چار میچز پاکستان میں ہوں گے جس کے بعد فائنل سمیت 9 میچز کے لیے سری لنکا منتقل کیا جائے گا۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے ابتدائی طور پر ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل کی شدید مخالفت کی تھی۔
تاہم بعد میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ بورڈ اے سی سی اور اس کے ممبران کے ساتھ اپنے وعدے کا احترام کرے گا اور ایشیا کپ کے لئے “ہائبرڈ ماڈل” کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
اگرچہ ذکا اشرف ذاتی طور پر اس ماڈل کی مکمل حمایت نہیں کرتے لیکن انہوں نے کہا کہ پی سی بی سابقہ انتظامیہ کے فیصلے کا احترام کرے گا۔
اشرف جب پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین بنے تو انہوں نے پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ کے میچوں کی تعداد بڑھانے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا لیکن توقع کے مطابق یہ ممکن نہیں ہوگا۔
ایشین کرکٹ کونسل کے اعلان کے مطابق پاکستان اب ایشیا کپ کے چار میچوں کی میزبانی کرے گا، پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کو ایشیا کپ کا ٹورنامنٹ ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔