پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی نے ضمانت ملنے کے باوجود جیل سے باہر رہا نہ کرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
پنجاب حکومت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر 1960 کی دفعہ 3 کے تحت 30 روز کے لیے حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور کی مقامی عدالت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ کیس میں پی ٹی آئی صدر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید کے ذریعے جمع کرائی گئی درخواست میں سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی نظر بندی کا حکم انہیں رہا کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف ہے۔
پرویز الٰہی نے استدعا کی کہ عدالت ان کی درخواست منظور کرے اور حکومت کی جانب سے نظر بندی کے حکم نامے کو کالعدم، خلاف قانون اور غیر قانونی قرار دے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نگران پنجاب حکومت، سیکریٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کو ڈسٹرکٹ جیلوں کے لیے ایس پی جیل خانہ جات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ پرویز الٰہی کو ابتدائی طور پر یکم جون کو کرپشن کیس میں 9 مئی کے احتجاج کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، اس کے بعد منی لانڈرنگ کے دو مقدمات سمیت مختلف مقدمات میں انہیں متعدد بار دوبارہ گرفتار کیا گیا۔