اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد محمد اعظم خان نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی بشریٰ بی بی سے غیر قانونی شادی کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔
مزید برآں عدالت نے شادی کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواست ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے سول کورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
اسلام آباد کی سول عدالت نے اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم اور سابق خاتون اول نے عدت کی لازمی مدت پوری کیے بغیر ہی پہلا نکاح کر لیا تھا۔
درخواست گزار محمد حنیف نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی کو ان کے سابق شوہر نے نومبر 2017 میں طلاق دے دی تھی اور یکم جنوری 2018 کو عمران خان سے شادی کی تھی، اس حقیقت کے باوجود کہ ان کی عدت کی مدت ختم نہیں ہوئی، جو شریعت اور مسلم اصولوں کے خلاف ہے۔
شکایت گزار نے عدالت میں عمران خان اور بشریٰ کے درمیان شادی کرانے والے مفتی محمد سعید اور عمران کے قریبی دوست عون چوہدری کے بیانات عدالت میں جمع کرائے۔
سول کورٹ نے ریمارکس دیے کہ مبینہ نکاح لاہور میں ہوا تھا، لہٰذا اگر کوئی جرم ہوا ہے تو وہ لاہور کی مجاز عدالت کے دائرہ اختیار میں ہوا ہے، جس کا نوٹس لیا جا سکتا ہے۔
سول کورٹ کے جج نے کہا کہ اگر مدعی مدعا علیہان کے کسی بھی عمل سے ناراض ہے تو وہ لاہور میں مجاز عدالت سے رجوع کرے۔
اسلام آباد میں درخواست دائر کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ اپنے نکاح کے فورا بعد وفاقی دارالحکومت چلے گئے اور عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں ہے۔
لہٰذا اسلام آباد کی ایک عدالت کو اس کیس کی سماعت کرنی چاہیے، تاہم عدالت نے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس لینے کا اختیار نہیں ہے کیونکہ نکاح لاہور کی مجاز عدالت کے دائرہ اختیار میں ہوا ہے۔
لہٰذا فوری درخواست اس عدالت کے علاقائی دائرہ اختیار میں قابل قبول نہیں ہے، درخواست گزار نے سول کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا۔
درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دفعہ 179 کے مطابق اس کیس کی سماعت لاہور اور اسلام آباد میں بھی ہو سکتی ہے۔
اے ڈی ایس جے نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست کو قابل قبول قرار دیتے ہوئے یہ کیس سماعت کے لیے سول کورٹ کو واپس کر دیا ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر نے 19 کروڑ پاؤنڈ ز القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کی عبوری ضمانت میں 19 جولائی تک توسیع کردی۔