شمالی بلوچستان میں پاکستانی فوج کے علاقے ژوب گیریژن پر دہشت گردوں کے وحشیانہ حملے میں 4 جوان شہید اور 5 شدید زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ 12 جولائی کی علی الصبح دہشت گردوں کے ایک گروپ نے گیریژن پر بزدلانہ حملہ کیا۔
اس پر دہشت گردوں اور فوجیوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں عسکریت پسندوں کو سرحد کے ایک چھوٹے سے علاقے میں روک لیا گیا۔
فوج کے میڈیا ونگ نے ایک بیان میں کہا کہ باقی دو دہشت گردوں کو بھی گرفتار کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی طرف سے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز بلوچستان اور پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی ایسی تمام ہولناک کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان میں خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔
آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی جاری کردہ اعداد و شمار کی رپورٹ کے مطابق 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں 79 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران کم از کم 271 عسکریت پسند حملے ہوئے جن کے نتیجے میں 389 افراد ہلاک اور 656 افراد زخمی ہوئے۔
گزشتہ سال اسی عرصے میں صورتحال موجودہ کے مقابلے میں بہت بہتر تھی، کیونکہ 2022 کی پہلی ششماہی میں 151 حملے ہوئے اور 293 ہلاکتیں ہوئیں اور 487 زخمی ہوئے۔