بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اسے صریح غلط فہمی قرار دیا ہے۔
جے شاہ کے دورے سے متعلق خبروں کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف سے منسوب کیا گیا تھا، جنہوں نے کہا تھا کہ بی سی سی آئی عہدیدار ایشیا کپ کے آغاز کے دوران یا اس سے پہلے پاکستان آئیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ جے شاہ نے منگل کو جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں آئی سی سی کے سالانہ چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر ایک میٹنگ کے دوران ذکا اشرف کی دعوت قبول کی تھی۔
جے شاہ نے بدھ کی صبح نیوز 18 کرکٹ نیکسٹ کو بتایا کہ میں کوئی دورہ نہیں کروں گا، میں نے کسی بات پر اتفاق نہیں کیا، یہ محض صریح غلط فہمی ہے، شاید جان بوجھ کر یا شرارتی طور پر کیا گیا ہے.
اس سے قبل ڈربن سے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کے ذکا اشرف نے منگل کو بھارتی حکام سے اپنی دو ملاقاتوں کی تصدیق کی تھی۔
ذکا اشرف نے کہا، سب سے پہلے، یہ دونوں ممالک کے تمام سرکردہ عہدیداروں کے ساتھ تھری آن تھری ملاقات تھی، جو گروپ میٹنگوں میں مصروف تھے۔
بعد میں، یہ ون آن ون میٹنگ تھی، میں نے جے شاہ کے ساتھ کرکٹ تعلقات کی بحالی کے لئے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا، جو بھی مثبت تھے اور انہوں نے ایشیا کپ کے آغاز کے دوران یا اس سے پہلے پاکستان کا دورہ کرنے کی میری دعوت قبول کرلی۔
انہوں نے ورلڈ کپ کے دوران مجھے بھارت کے دورے کی دعوت بھی دی تھی، جسے میں نے قبول کر لیا تھا، میں نے انہیں بتایا کہ پاکستانی قوم ہمیشہ اپنے مہمانوں کا احترام کرتی ہے اور انہیں خوش آمدید کہتی ہے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ دونوں ملاقاتیں نتیجہ خیز رہیں، کیونکہ دونوں ممالک کے کرکٹ حکام نے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سنا۔
ذکا اشرف نے مزید کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ دونوں کرکٹ بورڈز نے مستقبل کے مذاکرات کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
کئی سالوں کے وقفے کے بعد، اس طرح کے مذاکرات دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ کی تجدید کا آغاز ہو سکتے ہیں.
ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 31 اگست سے 17 ستمبر تک 50 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔
بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور نیپال کے درمیان مجموعی طور پر 13 ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔
ان ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، گروپ اے میں پاکستان، بھارت اور نیپال شامل ہیں، گروپ بی میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہیں۔