لاہور کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ حکم خصوصی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ضمانت کی درخواست پر دیا تھا جنہیں مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کے الزام میں ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔
عدالت نے پرویز الٰہی کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا، بینکنگ جرائم کی عدالت کے جج اسلم گوندل نے فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے کو عدم تعاون کا رویہ اختیار کرنے پر طلب کرلیا۔
جج نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود ایف آئی اے نے ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔
ایف آئی اے نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے بیٹے کے خلاف منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزیکشنز کے الزام میں 20 جون کو مقدمہ درج کیا تھا۔
اگلے دن انہیں حراست میں لے لیا گیا اور بعد میں انہیں 14 دن کے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ الٰہی کو ابتدائی طور پر یکم جون کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جب 9 مئی کے احتجاج کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا تھا۔
اس کے بعد منی لانڈرنگ کے دو مقدمات سمیت مختلف مقدمات میں انہیں متعدد بار دوبارہ گرفتار کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی صدر نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی طرح ضمانت دی جائے۔