پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کے خلاف لیہ اراضی فراڈ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
جج نوید احمد قریشی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ڈاکٹر عظمیٰ خان اور ان کے شوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
دونوں فریقوں کے دلائل پر غور کرنے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر احد مجید نیازی پر الزام ہے کہ انہوں نے ضلع لیہ کی تحصیل چوبارہ کے علاقے نواں کوٹ میں 5261 کنال اراضی حاصل کرنے کے لیے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر نے مبینہ طور پر 13 کروڑ روپے کی کم قیمت پر زمین خریدی جبکہ اس کی اصل قیمت کا تخمینہ 6 ارب روپے لگایا گیا تھا۔
زمین کا حصول خاص طور پر قابل ذکر ہے کیونکہ یہ گریٹر تھل کینال منصوبے کے راستے پر واقع ہے ، جس کا مقصد لیہ ، بھکر اور جھنگ جیسے علاقوں کو آبپاشی فراہم کرنا ہے۔
اس کیس میں شریک ملزم پی ٹی آئی کے چیئرمین ہیں، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے عہدے کا استعمال اپنی بہن کی مدد کے لیے کیا، یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ انہوں نے زمین کے حصول کے عمل کو آسان بنانے کے لئے اپنے دفتر کا استعمال کیا۔
فی الحال ڈاکٹر عظمیٰ اور ان کے شوہر کو 27 جون تک ضمانت دے دی گئی ہے، جس سے انہیں اس کیس کے سلسلے میں عارضی آزادی مل گئی ہے۔