وفاقی حکومت نے بجٹ 2023-24 میں اعلان کردہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایڈہاک ریلیف، ٹرانسپورٹ، ڈیپوٹیشن، ایڈیشنل چارجز، اسپیشل پے اور کرنٹ سرچ الاؤنس کی مد میں 35 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
منگل کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں نمایاں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
یکم جولائی 2023 سے نافذ العمل تنخواہوں میں اضافے میں ایڈہاک ریلیف، ٹرانسپورٹ، ڈیپوٹیشن، اضافی چارج، خصوصی تنخواہ اور کرنٹ چارج الاؤنس جیسے مختلف اجزاء شامل ہیں۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 23 فیصد سے 35 فیصد تک اضافہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس، آرڈرلی الاؤنس، معذور افراد کے لیے کنوینس الاؤنس، ڈیپوٹیشن الاؤنس، اضافی چارج الاؤنس اور اسپیشل پے کے ذریعے کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ معذور افراد کے لئے کنوینس الاؤنس میں 100 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے جبکہ آرڈرلی الاؤنس 17،500 روپے سے بڑھا کر 25،000 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کو ایڈہاک ریلیف الاؤنس کے طور پر بنیادی تنخواہ میں 35 فیصد اضافہ ملے گا جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران 30 فیصد اضافے سے مستفید ہوں گے۔
ایڈہاک ریلیف الاؤنس کا اطلاق کنٹریکٹ ملازمین، کنٹیجنٹ پیڈ ملازمین، وفاقی سرکاری ملازمین، مسلح افواج کے اہلکاروں، سول آرمڈ فورسز اور دفاعی تخمینوں سے تنخواہیں حاصل کرنے والے سرکاری ملازمین پر ہوگا۔
تاہم، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس انکم ٹیکس سے مشروط ہوگا، اور پنشن، گریجویٹی اور مکان کے کرایہ کے حساب کے لئے اس پر غور نہیں کیا جائے گا.
مزید برآں، الاؤنس کا اطلاق بیرون ملک ملازمین کی ڈیپوٹیشن کے دوران نہیں ہوگا لیکن ان کی واپسی اور متعلقہ محکموں میں تقرری کے بعد دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
وزارتیں اور ڈویژن سپلیمنٹری گرانٹس کی ضرورت کے بغیر اپنے مختص بجٹ میں سے ایڈہاک ریلیف الاؤنس فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں، جبکہ ڈیپوٹیشن الاؤنس، اضافی چارج الاؤنس اور خصوصی تنخواہ کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، زیادہ سے زیادہ رقم 12،000 روپے سے بڑھا کر 20،000 روپے کردی گئی ہے۔
مزید برآں معذور افراد کے لئے کنوینس الاؤنس دوگنا ہو گیا ہے جو 2000 روپے سے بڑھا کر 4000 روپے کر دیا گیا ہے۔