وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو سفارتی پوائنٹ سکورنگ کے لیے دہشت گردی کا استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی خطے میں امن کی راہ میں سنگین رکاوٹ ہے۔
وزیر اعظم کا یہ بیان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت (سی ایچ ایس) کونسل کے 23 ویں اجلاس سے خطاب کے دوران سامنے آیا، جس کی میزبانی وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں بھارت کر رہا ہے۔
وزیراعظم نے خطاب کے دوران کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے میں مشترکہ مفادات ہیں جو دنیا میں کہیں بھی معاشی ترقی کے لیے پیشگی شرط ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عفریت، چاہے وہ افراد، معاشروں یا ریاستوں کی طرف سے کیے گئے ہوں، کا مقابلہ پوری قوت اور عزم کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی پوائنٹ سکورنگ کے لیے دہشت گردی کو استعمال کرنے کے کسی بھی لالچ سے ہر صورت گریز کیا جانا چاہیے، ریاستی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی واضح اور دو ٹوک الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا، چاہے اس کی وجہ یا بہانہ کچھ بھی ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح مذہبی اقلیتوں کو کبھی بھی داخلی اور سیاسی ایجنڈے کے حصول کے لئے بدنام نہیں کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں، عسکریت پسندی کی لعنت خطے کو متاثر کرتی ہے اور امن کے حصول کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تمام رکن ممالک کی ذمہ داری ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کو ٹھوس اور فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔