حکومت نے یونان کی کشتی کے واقعے میں ملوث انسانی اسمگلروں اور ان کے اغوا کاروں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے اور ان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید برآں ذمہ دار سمجھے جانے والوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جائیں گے، ملوث انسانی اسمگلروں کو بھی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلروں کے پاسپورٹ بلیک لسٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملک بھر کے تمام ہوائی اڈوں پر تعینات حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی مشتبہ شخص بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب نہ ہو۔
مزید برآں، کمیٹیوں نے ان لوگوں کو پکڑنے کے لئے کارروائیوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی جو اب تک قانون کی پہنچ سے دور رہے ہیں۔
اجلاس کے دوران ایف آئی اے حکام نے لاہور اور فیصل آباد زونز میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ سانحہ میں ملوث 41 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
پانچ انکوائریاں مکمل ہونے کے بعد اب تک ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر 149 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔