وزیراعظم شہباز شریف شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کونسل کے سربراہان مملکت کے 23 ویں اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کی شکل میں شرکت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے موجودہ چیئرمین کی حیثیت سے وزیراعظم کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
اجلاس کے دوران عالمی رہنما اہم عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کی مستقبل کی سمت کا خاکہ تیار کریں گے۔
ایران، بیلاروس اور منگولیا کو مبصر ممالک کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کی روایت کے مطابق ترکمانستان کو بھی چیئرمین کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
اجلاس میں شہباز شریف کی شرکت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کو علاقائی سلامتی اور خوشحالی اور خطے کے ساتھ بڑھتے ہوئے روابط کے لیے ایک اہم فورم کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے دیگر رکن ممالک میں روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
چھ بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں اقوام متحدہ، آسیان، سی آئی ایس، سی ایس ٹی او، ای اے ای یو اور سی آئی سی اے کے سربراہان کو بھی سمٹ میں مدعو کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایس سی او کے دو اداروں سیکریٹریٹ اور شنگھائی تعاون تنظیم آر اے ٹی ایس کے سربراہان بھی اس موقع پر موجود ہوں گے، اس سال سمٹ کا موضوع ایک محفوظ شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف ہے۔