اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے میں جنین کیمپ پر بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے، اس کا آغاز متعدد فضائی حملوں سے ہوا۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ویڈیوز میں ایک رہائشی بلاک سے دھواں اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جاری کارروائی میں کم از کم تین فلسطینی ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے کہا ہے کہ وہ جنین کے علاقے میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، جب تک دہشت گرد جنین کیمپ کو ایک ٹھکانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے شہریوں کو نقصان پہنچانا جاری رکھیں گے، ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ کیمپ دہشت گردوں کا گڑھ ہے۔
جنین بٹالین، جس میں فلسطینی گروہوں فتح، حماس اور اسلامی جہاد کے مسلح افراد شامل ہیں، نے کہا ہم آخری سانس اور گولی تک قابض افواج کا مقابلہ کریں گے، اور ہم تمام دھڑوں اور فوجی ڈھانچوں سے مل کر کام کریں گے۔
کیمپ کی گلیوں میں درجنوں مسلح، نقاب پوش فلسطینی وں کو تعینات کیا گیا تھا، کیمپ کے ایک رہائشی احمد ذکی نے بی بی سی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کی گاڑیاں کئی گلیوں سے کیمپ کے مضافات میں داخل ہوئیں۔
فلسطینی ایمبولینس ڈرائیور خالد احمد کا کہنا ہے کہ پناہ گزین کیمپ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ حقیقی جنگ ہے۔
انھوں نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ‘کیمپ کو نشانہ بنانے کے لیے آسمان سے حملے کیے گئے، ہر بار جب ہم پانچ سے سات ایمبولینسوں میں گاڑی چلاتے ہیں اور ہم زخمیوں کو لے کر واپس آتے ہیں۔