پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی اور بی سی سی آئی کو ورلڈ کپ سیمی فائنل میچ سے متعلق اپنے مطالبات پورے کرنے کے لیے کامیابی سے راضی کرلیا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان نے ممبئی میں ورلڈ کپ میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا، اس فیصلے سے آئی سی سی حکام کو ان کے حالیہ دورہ لاہور کے دوران آگاہ کیا گیا تھا۔
منگل کے روز آئی سی سی نے ورلڈ کپ 2023 کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے ممبئی اور کولکتہ کو سیمی فائنل میچوں کے مقامات کے طور پر نامزد کیا ہے۔
تاہم اگر بھارتی کرکٹ ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتی ہے تو اس کا میچ ممبئی میں ہوگا جبکہ اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ کولکتہ میں کھیلے گا۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان سیمی فائنل کی صورت میں پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ممبئی کے بجائے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں کھیلنے پر اصرار کیا تھا۔
ان خدشات کی جڑیں ماضی کے واقعات سے جڑی ہوئی ہیں، 1991 میں بال ٹھاکرے کی قیادت میں شیوسینا پارٹی نے بھارت میں پاکستان کے شیڈول ون ڈے سیریز سے صرف دو دن قبل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم کی پچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔
اس کے نتیجے میں پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دورہ منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ 1993 اور 1994 میں دو دورے بھی منسوخ کیے۔
ایک اور واقعہ 1999 میں پیش آیا جب شیوسینا کے تقریبا 25 حامیوں کے ایک گروپ نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم پر دھاوا بول دیا، جہاں پاکستان 12 سال میں اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز کھیل رہا تھا۔
ممبئی کے علاوہ پاکستان نے بھی سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر احمد آباد میں کھیلنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، تاہم بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان تفصیلی بات چیت اور مذاکرات کے بعد ایک حل طے پایا۔
بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کے لیے پی سی بی کے مجوزہ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے نتیجے میں اس مسئلے کو حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان کی جانب سے بھارت میں سیکیورٹی سے متعلق واقعات بشمول پچ توڑ پھوڑ کی تاریخ نے ان کے تحفظات میں اضافہ کیا ہے، مذاکرات کے ذریعے ایک حل نکالا گیا اور اب بھارت اور پاکستان کا میچ احمد آباد میں ہوگا۔