سندھ میں گزشتہ چار ماہ کے دوران ریپ کے 56 اور غیرت کے نام پر قتل کے 37 واقعات رپورٹ ہوئے۔
ایک غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے سندھ میں خواتین اور بچوں پر تشدد، جنسی تشدد، اغوا، کم عمری میں شادی اور چائلڈ لیبر سے متعلق چار ماہ کی رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران سندھ میں بچوں کے خلاف جنسی تشدد کے 67 اور خواتین کے اغوا کے 529 واقعات سامنے آئے۔
سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے انسانی اسمگلنگ، افراد کی آمدورفت اور چائلڈ لیبر سے متعلق جاری کردہ اپنی رپورٹ میں یہ اعداد و شمار بتائے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یکم جنوری سے 30 اپریل تک خواتین کے خلاف تشدد کے 771 اور بچوں کے خلاف تشدد کے 142 واقعات رپورٹ ہوئے۔
کراچی وسطی، کیماڑی اور حیدرآباد کے اضلاع خواتین کے خلاف تشدد اور جرائم کے ہاٹ اسپاٹ کے طور پر ابھرے، جہاں سے خواتین کے خلاف تشدد کے بالترتیب 63، 58 اور 54 واقعات رپورٹ ہوئے۔
بچوں پر تشدد کے 142 واقعات میں سے کراچی جنوبی میں 21، کیماڑی میں 16 اور کراچی غربی میں 13 واقعات رپورٹ ہوئے۔
چار ماہ کے قلیل عرصے میں گھریلو تشدد کے 119 اور بچوں کے اغوا کے 41 واقعات رپورٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ کم عمری کی شادی کے 16 اور چائلڈ لیبر کے 14 کیسز بھی سندھ پولیس کو رپورٹ کیے گئے۔