اسلام آباد: بھارت کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہ اجلاس کا فارمیٹ تبدیل کرنے کے بعد دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔
علاقائی سربراہ اجلاس 4 جولائی کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہوگا، لیکن اس میں پاکستان، روس اور چین سمیت رکن ممالک ورچوئل طور پر شرکت کریں گے۔
دونوں ممالک اس اجلاس میں ذاتی طور پر بھی شرکت نہیں کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے باضابطہ دعوت نامہ موصول ہوا ہے کہ ہمارے وزیر اعظم 4 جولائی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے ورچوئل اجلاس میں شرکت کریں گے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جائے گی، دفتر خارجہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی شرکت کا اعلان کرے گا۔
مزید برآں، ترجمان دفتر خارجہ نے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے امکان پر بھی تبصرہ کیا، جنہوں نے ایک بار پھر پاکستان کو تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ بات چیت کرنے کی تجویز دی ہے، تاکہ ملک میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی طرف سے دہشت گردی کی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی اس طرح کے سوالات کا جواب دیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ میں آپ کو اپنے وزیر خارجہ کے اس بیان کی دعوت دینا چاہتی ہوں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان ان افراد کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا جو پاکستانی شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کابل میں افغان عبوری حکومت کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ ان مذاکرات کی تفصیلات میں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کا خطرہ ملک کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے، پاکستان دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے باقاعدگی سے عبوری افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔