آریان خان کو منشیات اور بھتہ خوری کے الزام میں حراست میں لیے جانے کی چونکا دینے والی رپورٹ نے بھارتی میڈیا میں ہلچل مچا دی تھی۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے انچارج سمیر وانکھیڑے اور این سی بی کے کچھ افسروں پر خان فیملی کے خلاف رشوت خوری اور بھتہ خوری کا الزام تھا، جبکہ آریان خان کو اس معاملے میں کلین چٹ دے دی گئی تھی۔
مئی میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے این سی بی عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی، حالیہ افواہوں کے مطابق، سی بی آئی شاہ رخ خان اور آریان خان کو بھتہ خوری کے معاملے میں گواہی دینے کے لئے کہے گی۔
سی بی آئی نے اس سال مئی میں اعلان کیا تھا کہ اسے این سی بی کے عہدیداروں کے خلاف ثبوت ملے ہیں اور اس نے اس معاملے کے سلسلے میں اداکار اور ان کے بیٹے کو طلب کرنے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا، ہم جلد ہی آریان خان، جنہیں این سی بی نے گرفتار کیا تھا، اور شاہ رخ خان، جن سے 25 کروڑ روپے مانگے گئے تھے، کے بیانات ریکارڈ کریں گے۔
ایک عہدیدار نے ایک معروف نیوز پورٹل کو بتایا کہ سازش کی تہہ تک پہنچنے کے لئے ان کے بیانات ریکارڈ کرنا ضروری ہے۔
سی بی آئی نے اس سال مئی میں اعلان کیا تھا کہ اسے این سی بی کے عہدیداروں کے خلاف ثبوت ملے ہیں اور اس نے اس معاملے کے سلسلے میں سپر اسٹار اور ان کے بیٹے کو طلب کرنے کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے بھتہ خوری کے معاملے میں گوساوی اور ڈی سوزا، انٹیلی جنس افسر آشیش رنجن اور این سی بی کے سابق سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وشو وجے سنگھ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی ہے۔
ان الزامات کے مطابق، سی بی آئی نے پہلے ہی ان افسروں کے بارے میں جانچ رپورٹ کے ساتھ اپنی جانچ شروع کر دی ہے، لیکن وہ ابھی بھی زیادہ مکمل اور گہرائی سے جانچ شروع کرنے سے پہلے عدالت کی منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔