اس وقت پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے نجم سیٹھی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے یہ اطلاع دی۔
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ٹکراؤ کا باعث بننے سے بچنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے تنازعات کی وجہ سے پیدا ہونے والا عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پی سی بی کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ میں آصف زرداری اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑے کی وجہ نہیں بننا چاہتا، اس طرح کے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال پی سی بی کے لئے اچھی نہیں ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حمایت حاصل ذکا اشرف پی سی بی کے اگلے چیئرمین ہوں گے۔
Salaam everyone! I don’t want to be a bone of contention between Asif Zardari and Shehbaz Sharif. Such instability and uncertainty is not good for PCB. Under the circumstances I am not a candidate for Chairmanship of PCB. Good luck to all stakeholders.
— Najam Sethi (@najamsethi) June 19, 2023
احسان الرحمان مزاری نے واضح کیا کہ نجم سیٹھی کو وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 2014 کے آئین کو بحال کرنے اور انتخابات کرانے کے لیے عارضی طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر مینجمنٹ کمیٹی کو 2014 کے آئین کی بحالی کے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لئے 120 دن کا وقت دیا گیا تھا، جس کا مقصد ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی تھا، تاہم نجم سیٹھی اور ان کی ٹیم کو چار ہفتوں کی توسیع دی گئی تھی جو 20 جون کو ختم ہو رہی ہے۔
احسان الرحمان مزاری نے اس بات پر زور دیا کہ مینجمنٹ کمیٹی میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ذکا اشرف چیئرمین پی سی بی کا کردار سنبھالیں گے۔
ذکا اشرف اس سے قبل پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں چیئرمین پی سی بی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور اطلاعات کے مطابق پارٹی کی سینئر قیادت ایک بار پھر اپنے امیدوار کو پی سی بی کی قیادت کی خواہش مند ہے۔