اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیلاب متاثرین کے لیے 25 ارب روپے کی امداد کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مختص رقم جو قرضوں پر مبنی بجٹ میں شامل ہونے کی توقع ہے، سیلاب متاثرین کی بحالی پر خرچ کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران اس رقم کو الگ رکھنے کا وعدہ کیا تھا۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں سید نوید قمر، شیری رحمان، سید خورشید شاہ، قمر الزماں کائرہ، سید مراد علی شاہ اور نثار کھوڑو شامل تھے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کی قیادت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات پر وزیراعظم کو سراہا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے اتحادیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مطالبہ کیا کہ سیلاب متاثرین کے لیے رقم مختص کی جائے ورنہ ان کی جماعت حکومت کے بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، جسے رواں ماہ منظور کرنا ہے۔
ہفتے کے روز سوات میں ہونے والی ایک ریلی میں بلاول بھٹو نے وزیر اعظم سے بجٹ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کی شکایت کی تھی۔
وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر احسن اقبال نے تجویز دی کہ اس معاملے پر کابینہ میں بحث کی جائے اور نیا محاذ کھولنے سے گریز کیا جائے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی بجٹ کی تیاری اور قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں اس کی منظوری کے ہر مرحلے پر اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 2023-24 کا وفاقی بجٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی رضامندی سے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔