ملتان: پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے ساتھی اراکین کی جانب سے پارٹی تبدیل کرنے کے باوجود پارٹی کی غیر متزلزل حمایت جاری ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں وہیں کھڑا ہوں جہاں میں تھا، میرا ضمیر مطمئن ہے، میرے ہاتھ صاف ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بیان اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ پی ٹی آئی کے متعدد سیاستدانوں نے حال ہی میں سینئر سیاستدان جہانگیر ترین کی قیادت میں نو تشکیل شدہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شمولیت اختیار کی ہے۔
دریں اثنا، دیگر ارکان متبادل آپشنز پر غور کر رہے ہیں یا 9 مئی کے تباہ کن واقعات کے بعد خود کو پارٹی سے دور کر رہے ہیں۔
انہوں نے ملتان کی سیشن عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے موقف کا اعادہ کیا، جہاں انہوں نے 9 مئی کے فسادات سے متعلق اپنے خلاف مقدمات کی سماعت میں شرکت کی۔
گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی رہنما نے جہانگیر ترین کی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ‘آمد پر مردہ’ قرار دیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ توڑ پھوڑ سے متعلق ملتان میں ان کے خلاف پانچ من گھڑت مقدمات درج کیے گئے اور ایف آئی آر میں درج 13 الزامات میں سے کوئی بھی درست ثابت نہیں ہوا۔
مقدمات کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے سینئر سیاستدان نے کہا کہ جس دن یہ واقعات پیش آئے اس دن وہ ملتان میں موجود بھی نہیں تھے۔
انہوں نے شہر میں اپنے خلاف حکومتی اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ میں خدا کا خوف ہونا چاہیے۔