کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں کو پی سی بی کے گورننگ بورڈ سے باہر رکھا جائے گا، آزاد جموں و کشمیر، لاڑکانہ، بہاولپور اور ڈیرہ مراد جمالی کے نمائندوں کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
بورڈ مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے چار ممبران پر مشتمل ہوگا، جبکہ باقی دو ممبران کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نامزد کریں گے۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے 8 رکنی بورڈ آف گورنرز کا انتخاب کر لیا ہے، دیگر دو ارکان کا اعلان وزیراعظم اور پیٹرن ان چیف شہباز شریف سے زیر التوا ہے۔
اس بار بورڈ میں نمائندگی 16 ریجنز پر مرکوز ہوگی، جن میں آزاد جموں و کشمیر، لاڑکانہ، بہاولپور اور ڈیرہ مراد جمالی شامل ہیں۔
محکموں کی جانب سے سوئی ناردرن گیس، سوئی سدرن گیس، واپڈا اور خان ریسرچ لیبارٹریز (کے آر ایل) کے نمائندے بی او جی (بورڈ آف گورنرز) میں شامل ہوں گے، ارکان کی مدت تین سال ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے لیے نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کے درمیان مقابلہ ہے، مینجمنٹ کمیٹی کے موجودہ سربراہ کو مستقل تقرری ملنے کا قوی امکان ہے۔
تاہم ذرائع کے مطابق اگر پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری کا مطالبہ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف قبول کر لیتے ہیں تو ذکا اشرف کی واپسی بھی امکان کے دائرے سے باہر نہیں ہے، ممکن ہے کہ اس معاملے سے متعلق نوٹیفکیشن اگلے ہفتے کے اوائل میں جاری کر دیا جائے۔