این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ انتہائی شدید سمندری طوفان (وی ایس سی ایس) سے قبل ملک کی ساحلی پٹی میں رہنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کل شام تک تقریبا ایک لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا جائے گا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا یہ بیان وفاقی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا، جس میں انہوں نے 15 جون سے قبل شہریوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے انتظامات کے بارے میں بتایا۔
انعام حیدر ملک نے کہا، طوفان کے اثرات اور موسمی نقصانات پر قابو پانے کے اقدامات جاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور بلوچستان میں ریلیف کیمپ میڈیکل مشنز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
اسی پریس کانفرنس میں وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ طوفان اب بلوچستان کی طرف بڑھ رہا ہے، حکومت این ڈی ایم اے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طوفان یقینی طور پر کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، تاہم این ڈی ایم اے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
تاہم وفاقی وزیر موسمیات نے لوگوں کو یقین دلایا کہ حکومت نے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ کیٹی بندر، ٹھٹھہ اور بدین سمیت دیگر متاثر ہوں گے، انہوں نے مزید کہا کہ تمام ریسکیو مشنز اور ایجنسیوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا پچھلے سیلاب کے متاثرین اب بھی مشکلات کا شکار ہیں اور اب یہ آ گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شیری رحمان نے خبردار کیا کہ اگرچہ طوفان انتہائی شدید سے کم ہو کر شدید ہو گیا ہے لیکن ہواؤں کی شدت کو دیکھتے ہوئے کراچی میں اربن فلڈنگ کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اب تک 40 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 43 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کی تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق سمندری طوفان اب کراچی سے 470 کلومیٹر جنوب میں، ٹھٹھہ سے 460 کلومیٹر جنوب میں، طول بلد 20.7 ڈگری شمال اور طول بلد 67.1 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب موجود ہے۔