امریکہ میں ریگولیٹرز نے ایک جج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مائیکروسافٹ کو کال آف ڈیوٹی پبلشر ایکٹی ویژن بلیزرڈ کی 69 ارب ڈالر (56 ارب پاؤنڈ) کی خریداری مکمل کرنے سے روکے۔
امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ ویڈیو گیمز کی صنعت کی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ ہوگا، جس سے اس شعبے میں مسابقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔
یہ اقدام برطانیہ کی جانب سے مسابقت کو نقصان پہنچانے کے خدشات کے پیش نظر اس معاہدے کو روکنے کے بعد سامنے آیا ہے، تاہم یورپی یونین نے اس کی منظوری دے دی تھی۔
امریکہ میں اس مقدمے کی سماعت اگست میں شروع ہوگی، ایف ٹی سی نے عدالت کو بتایا کہ عبوری نقصان کو روکنے کیلئے ابتدائی حکم امتناعی ضروری ہے، جبکہ ریگولیٹر اس بات کا تعین کرتا ہے کہ مجوزہ حصول امریکی اینٹی ٹرسٹ قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
مائیکروسافٹ کی جانب سے ایکٹی ویژن کے مجوزہ قبضے نے عالمی ریگولیٹرز کو تقسیم کر دیا ہے اور اس معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے فریقین کو برطانیہ، یورپی یونین اور امریکا کے ریگولیٹری اداروں کی منظوری درکار ہے۔
یورپی کمیشن نے اس حصول کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ مائیکروسافٹ کی 10 سالہ مفت لائسنسنگ ڈیلز کی پیش کش، جو یورپی صارفین اور کلاؤڈ گیم اسٹریمنگ سروسز کو ایکٹی ویژن کے پی سی اور کنسول گیمز تک رسائی کا وعدہ کرتی ہے، کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں منصفانہ مقابلہ ہوگا۔
برطانیہ کی مسابقتی اور مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے اپریل میں یہ کہتے ہوئے اس معاہدے کو روک دیا تھا کہ اسے خدشہ ہے کہ اس تحویل سے گیمرز کے لیے جدت طرازی میں کمی اور کم انتخاب کی پیش کش ہوگی۔
مائیکروسافٹ اور ایکٹی ویژن نے اس فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اپیل کریں گے۔
مائیکروسافٹ کے صدر بریڈ اسمتھ کا کہنا ہے کہ یہ ملک میں چار دہائیوں کے کام میں کمپنی کا ‘سیاہ ترین دن’ ہے۔