کراچی کے مضافاتی علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ بحیرہ عرب کے سمندری طوفان بیپرجوئے کے شہر کی جانب بڑھنے پر ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ٹراپیکل سائیکلون نے طاقت حاصل کرلی ہے اور اب اسے انتہائی شدید سمندری طوفان (ای ایس سی ایس) کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ 15 جون کی سہ پہر کو انتہائی شدید سمندری طوفان (وی ایس سی ایس) کے طور پر پاکستان / رن آف کچھ، بھارتی گجرات کے ساحلوں کے درمیان جنوب مشرقی سندھ کے ساحل سے ٹکرائے گا۔
اس بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ڈی ایچ اے انتظامیہ نے اپنے رہائشیوں کو مطلع کیا ہے اور انہیں ممکنہ ہنگامی صورتحال کے لئے تیار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
ڈی ایچ اے کراچی کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ ہم اپنے رہائشیوں کو شدید سمندری طوفان (ایس سی ایس) کے لیے تیار رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر رہائشیوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تہہ خانے کے داخلی راستوں اور کھڑکیوں کو بند کرکے اپنے گھروں کو محفوظ بنائیں تاکہ طوفانی پانی سے ہونے والے نقصانات کو روکا جاسکے، کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ڈی ایچ اے ہیلپ لائن 1092 پر رابطہ کریں۔
ایڈوائزری میں آنے والے طوفان کے ممکنہ منفی نتائج کو کم کرنے کے لئے مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر شامل ہیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی جمع ہونے اور سیلاب کو روکنے کے لئے تمام لازمی کھلی جگہیں صاف اور کسی بھی خلاف ورزی سے پاک ہیں۔
پانی کے بہاؤ کو ہموار رکھنے کے لئے گھروں کے مرکزی دروازوں پر نالیوں کو اچھی طرح صاف کریں۔
تمام عمارتوں کی چھتوں کو عارضی یا غیر مجاز تعمیرات اور مواد سے پاک رکھیں، عمارتوں کو طوفان کے نقصان سے بچانے کے لئے چھت ٹھیک کرائیں۔
حادثات یا برقی خطرات کو روکنے کے لئے تمام بے نقاب یا ڈھیلے برقی کنکشن کو محفوظ کریں۔
مناسب نکاسی آب کو برقرار رکھنے کے لئے تمام اہم سوراخوں اور پائپوں کو صاف کریں۔
مزید برآں، یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ڈی ایچ اے سمیت ساحلی علاقوں میں سی آر پی سی (ضابطہ فوجداری) کی دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جو لوگوں کو اپنی حفاظت کے لئے ساحلوں پر جانے سے روکتی ہے۔