یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک کی روس کے خلاف طویل عرصے سے منتظر جوابی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا، جوابی حملے اور دفاعی کارروائیاں ہو رہی ہیں، لیکن مزید کہا کہ وہ اس بارے میں تفصیل سے بات نہیں کریں گے کہ جوابی کارروائی کس مرحلے یا حالت میں تھی۔
یہ تبصرے یوکرین کے جنوب اور مشرق میں لڑائی میں اضافے اور وسیع پیمانے پر متوقع پیش قدمی کی پیش رفت کے بارے میں قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق یوکرین کے فوجیوں نے مشرق میں بخموت کے قریب اور جنوب میں زاپوریزیہ کے قریب پیش قدمی کی ہے اور روسی اہداف پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے حملے کیے ہیں۔
فرنٹ لائن پر حقیقت کا اندازہ لگانا مشکل ہے، کیونکہ دونوں متحارب فریق متضاد بیانیے پیش کر رہے ہیں، یوکرین پیش قدمی کا دعویٰ کرتا ہے اور روس کا کہنا ہے کہ وہ حملوں سے لڑ رہا ہے۔
دریں اثنا روس کے کالوگا خطے کے گورنر ولادیسلاو شاپشا نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ اتوار کی علی الصبح ایک ڈرون اسٹریلکووک گاؤں کے قریب گر کر تباہ ہوا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعے کے روز شائع ہونے والے ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا کہ یوکرین کی افواج نے یقینی طور پر اپنی کارروائی شروع کر دی تھی لیکن پیش قدمی کی کوشش ناکام ہو گئی تھی اور بھاری جانی نقصان ہوا تھا۔