سندھ کا دو کھرب دو سو چوالیس ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنے دور میں صوبے کا پانچواں بجٹ پیش کیا۔
ترقیاتی بجٹ چھ کھرب نواسی ارب دس کروڑ تیس لاکھ روپے تجویز کیا گیا ہے، صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام پر تین کھرب اسی ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ زراعت کے لیے اٹھارہ اعشاریہ نو ارب روپے تجویز کیے گئے۔
سندھ کے بجٹ میں گریڈ ایک سے سولہ تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں پینتیس اور گریڈ سترہ سے بائیس تک تیس فیصد اضافے کا اعلان کردیا گیا، پندرہ میگا منصوبوں پر 147 ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا۔ بین الاقوامی امدادی اداروں کی جانب سے 122 ارب روپے ملنے کی امید ہے۔
بجٹ تقریر کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے سو ارب روپے اضافی رکھنے کا اعلان کردیا، صوبے میں سیلاب سے تباہی کا شکار ساٹھ فیصد سڑکوں کے نیٹ ورک کی بحالی پر بھی خصوصی توجہ پر زور دیا۔
امن و امان کیلئے ایک سو تیتالیس ارب روپے رکھے جائیں گے۔ صحت کے غیر ترقیاتی اخراجات کیلئے دوسو چودہ ارب روپے سے زائد رقم دی جائے گا، تعلیم کیلئے تین سو بارہ ارب روپے تجویز کیے گئے۔
اس سے قبل سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دی، سندھ کابینہ کا پری بجٹ اجلاس وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوا۔
مراد علی شاہ نے سندھ حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی کے حوالے سے بات چیت کی، کہا کہ حکومت کی کامیابی کا مظہر بلدیاتی انتخابات ہیں، پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر ضلع میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ ہم عام انتخابات میں پورے پاکستان میں انتخابات جیتیں گے
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ںے بتایا کہ اس اسمبلی میں انہیں بارہویں بار یہ بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے جب کہ موجودہ حکومت میں یہ پانچواں بجٹ ہے۔
نئے مالی سال کے لیے ترقیاتی اخراجات کی مد میں 689 ارب 60 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں، صوبائی اے ڈی پی کے لیے 380.5 ارب اور ضلعی اے ڈی پی کیلئے 30 ارب مختص ہیں۔ بیرونی معاونت کے منصوبوں کے لیے 266.691 ارب اور وفاقی پی ایس ڈی پی کیلئے 22.412 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد، 17 گریڈ سے 22 گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اور پنشن کی مد میں 17.5 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں ںے کم از کم تنخواہ 25 ہزار سے بڑھا کر 35 ہزار 550 روپے کرنے کا بھی اعلان کیا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 31 فیصد اضافے کے بعد صوبائی بجٹ 2247 ارب 58 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کیا گیا ہے جب کہ پچھلے سال یہ بجٹ 1713 ارب 58 کروڑ روپے تھا، رواں مالی سال آمدنی کا تخمینہ 2209 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ بجٹ خسارہ 37 ارب 79 کروڑ روپے ہے۔