کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سول اسپتال انتظامیہ کو ایچ آئی وی ایڈز کے خواجہ سراؤں کا فوری علاج شروع کرنے کا حکم دے دیا۔
وکیل سارہ ملکانی کی جانب سے خواجہ سراؤں کے لیے گزشتہ ہفتے درخواست دائر کیے جانے کے بعد عدالت نے اسپتال کی جانب سے ان کا علاج کرنے سے انکار پر سماعت کی، جس کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا۔
خواجہ سراؤں کے حقوق کی وکالت کرنے والے دونوں کارکنوں نے اپنی عرضی میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسپتال کی انتظامیہ ٹرانس جینڈر افراد سمیت ایچ آئی وی / ایڈز کے مریضوں کو علاج سے انکار کرکے امتیازی سلوک کرتی ہے، جس سے ان کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور مناسب دیکھ بھال کے بغیر انہیں واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
لہٰذا عدالت نے اسپتال انتظامیہ کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ اس بیماری کے تمام مریضوں بشمول ٹرانس پرسن کا بغیر کسی امتیاز کے فوری طور پر علاج شروع کرے اور طے شدہ پروٹوکول پر سختی سے عمل کیا جائے۔
عدالت نے موسم گرما کی تعطیلات کے بعد اس معاملے پر صوبائی سیکریٹری صحت سے عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔