پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے واضح کیا ہے کہ وہ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس وقت چیئرمین عمران خان سے رابطے میں ہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی وفاقی دارالحکومت میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر توڑ پھوڑ سے متعلق کیس کی سماعت کے لیے اسلام آباد کی عدالت پہنچے۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے سابق صدر پرویز خٹک کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس میں پارٹی عہدے چھوڑنے کے اعلان کے بعد اسد قیصر کی حیثیت واضح نہیں تھی اور وہ خاموش رہے تھے، پرویز خٹک نے اپنے فیصلے کی وجہ 9 مئی کی تباہی کو قرار دیا۔
پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں نے اس دن ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی ہے، جس کے دوران مشتعل حامیوں نے حکومتی اور فوجی تنصیبات پر بھی حملہ کیا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع نے کہا کہ موجودہ سیاسی بحران کے درمیان ان کے لیے پارٹی کے کے پی صوبے کے صدر کی حیثیت سے خدمات جاری رکھنا مشکل ہے۔
پرویز خٹک نے کہا تھا کہ وہ اپنے دوستوں اور پارٹی ساتھیوں سے مشاورت کے بعد مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اسد قیصر سے جب ان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے ساتھ ہوں اور چیئرمین پی ٹی آئی سے رابطے میں ہوں۔
ایک اور صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا جہانگیر ترین جو اس وقت پی ٹی آئی کے منحرفین پر مشتمل ایک نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں، نے ان سے رابطہ کیا یا نہیں، جس پر پی ٹی آئی رہنما نے جواب دیا کہ جہانگیر ترین سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
فواد چوہدری کے دعوے کے بارے میں پوچھے جانے پر اسد قیصر نے اصرار کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، سابق وزیر اطلاعات اور پارٹی ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اسد قیصر اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے رابطہ کیا تھا۔