ایک انٹرویو میں فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے بتایا کہ وہ سعودی عرب میں گزارے گئے وقت کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں۔
رونالڈو کا کہنا ہے کہ ابتدائی گھبراہٹ کے باوجود وہ سعودی عرب میں اپنے وقت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ اگلے سیزن میں دیگر ٹاپ کھلاڑی بھی ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔
رونالڈو نے گزشتہ سال کے آخر میں النصر کے ساتھ 200 ملین یورو سے زائد مالیت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، اس 38 سالہ کھلاڑی نے ایک معاہدہ لکھا ہے جو انہیں جون 2025 تک لے جائے گا۔
انہوں نے 16 میچوں میں 14 گول کیے لیکن یہ ان کی ٹیم کو سعودی پرو لیگ (ایس پی ایل) کا ٹائٹل جیتنے میں مدد نہیں دے سکا، النصر الاتحاد کے بعد دوسرے نمبر پر رہے۔
رونالڈو نے ایس پی ایل کے ایک انٹرویو میں کہا ہمارے پاس بہت اچھی ٹیمیں ہیں، بہت اچھے عرب کھلاڑی ہیں، لیکن انفراسٹرکچر انہیں تھوڑا اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے، یہاں تک کہ ریفریز، وی اے آر سسٹم کو بھی تھوڑا تیز ہونا چاہئے، لیکن میں یہاں خوش ہوں، میں یہاں جاری رکھنا چاہتا ہوں، میں یہیں جاری رکھوں گا۔
رونالڈو نے یورپ کے مقابلے میں سعودی عرب میں تربیتی معمولات میں فرق کے بارے میں بھی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا یورپ میں، ہم صبح میں زیادہ ٹریننگ کرتے ہیں، لیکن یہاں ہم دوپہر یا رات میں ٹریننگ کرتے ہیں، جب آپ رمضان شروع کرتے ہیں، تو ہم رات 10:00 بجے ٹریننگ کرتے ہیں، یہ بہت عجیب تھا۔
رونالڈو کی آمد کے بعد سے لیونل میسی اور کریم بینزیما سمیت کئی دیگر سرکردہ کھلاڑیوں کو سعودی عرب کی جانب سے آفرز موصول ہوئی ہیں۔
رونالڈو نے کہا کہ اگر وہ آتے ہیں تو بڑے کھلاڑی اور بڑے نام، نوجوان کھلاڑی، ‘پرانے کھلاڑی’ ان کا بہت خیر مقدم کرتے ہیں، اگر ایسا ہوتا ہے تو لیگ میں تھوڑی بہتری آئے گی، عمر اہم نہیں ہے.