آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے اور دیگر کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے کی۔
اسلم بھوتانی نے پوچھا نجم ثاقب کو گزشتہ اجلاس میں بھی طلب کیا گیا تھا، وہ کیوں نہیں پہنچے۔
برجیس طاہر نے تجویز دی کہ اگر سابق چیف جسٹس کا بیٹا طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوتا تو کمیٹی قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کرے۔
قومی اسمبلی کے عہدیدار نے کہا کہ عدالت نے بھی کمیٹی کو غیر قانونی قرار نہیں دیا، انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی مکمل طور پر قانونی ہے۔
اگر کوئی کمیٹی کے احکامات پر عمل نہیں کرتا ہے تو قواعد کے تحت اس ادارے کو سول کورٹ کا اختیار حاصل ہے۔
وزارت قانون کے نمائندے کا کہنا تھا کہ پہلے نوٹس کے بعد کمیٹی نجم ثاقب کو سمن جاری کرسکتی ہے، اگر وہ پیش نہیں ہوئے تو ان کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔