لاہور: جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سابق اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی سمیت بڑی تعداد میں سیاسی شخصیات نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
یہ اعلان بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے اراکین اسمبلی کی ملاقات کے بعد کیا گیا۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود، سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری اور حسن مرتضیٰ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پیپلز پارٹی کے نئے اراکین میں سابق ایم این اے قطب فرید کوریجا، سابق ایم پی اے اللہ وسایا چنو لغاری (پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے اور پنجاب کابینہ کے رکن خرم لغاری کے والد)، رسول بخش جتوئی، تحسین نواز گردیزی، عباس علمدار قریشی، پیر جعفر مزمل، عبدالغفور آرائیں، عامر حیدر وٹو، سلمان ایوب موہل، قاسم علی شمسی اور فریحہ بتول شامل ہیں۔
ان سیاست دانوں کی اکثریت کا تعلق رحیم یار خان، بہاولپور، مظفر گڑھ، راجن پور، میانوالی، خانیوال اور اوکاڑہ سے ہے، آصف زرداری نے پارٹی میں نئے اضافے کا خیر مقدم کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرکے غلطی کی ہے، پی ٹی آئی ارکان سمیت پوری قوم 9 مئی کے واقعات کی مذمت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کا عسکری ونگ نہیں ہونا چاہئے، قانون اپنا کام کرے گا اور ہمیں یہ فیصلہ نہیں کرنا ہے کہ مستقبل میں کون مائنس ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے سیاستدان پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اچھی کارکردگی والی پارٹی اگلی حکومت بنائے گی۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو پنجاب میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کا پورا حق ہے جس طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سندھ میں ایسا کرنے کا حق ہے۔
پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا کیونکہ ماضی میں بہت سے لوگ پی ٹی آئی چھوڑنے کے بعد دوسری جماعتوں میں شامل ہو چکے ہیں۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس اتنی گنجائش نہیں ہے کہ وہ سب کو شامل کر سکے۔