اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 19 کروڑ پاؤنڈ کے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔
عمران خان احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے، 5 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بدلے میں ان کی ضمانت منظور کی گئی۔
نیب پراسیکیوٹر کی درخواست پر سماعت 19 جون تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ 17 جون ہفتہ ہے لہٰذا کوئی اور دن مقرر کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر پی ٹی آئی سربراہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 3 روز میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سربراہ کی عبوری ضمانت میں 3 جون تک توسیع کردی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے 8 جون تک توسیع کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس سمن رفعت پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں تین روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں مدت ختم ہونے پر احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
متعلقہ عدالت کا حوالہ نہ دینے پر عبوری ضمانت غیر قانونی ہو جائے گی۔
کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔