اسلام آباد: چاغی میں 28 مئی 1998ء کے تاریخی ایٹمی تجربات کی یاد میں یوم تکبیر آج قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
پاکستان نے 28 مئی 1998 کو ایٹمی تجربات کرکے جوہری طاقتوں کے باوقار کلب میں شمولیت اختیار کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 25 سال قبل آج ہی کے دن پاکستان خطے میں طاقت کے توازن کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوا تھا اور دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا تھا، قوم ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں نے اس مقصد کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
28 مئی 1998 ء کو ایٹمی دھماکے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے ملک کے دفاع کو اپنے روایتی حریف بھارت کے خلاف ناقابل تسخیر بنانے کے جرات مندانہ سفر کا نتیجہ تھے۔
یہ پروگرام اگرچہ محدود وسائل کے ساتھ شروع کیا گیا تھا، لیکن ملک کو ایک خودمختار اور مضبوط ریاست بنانے کے لئے ناقابل تسخیر عزم اور جذبے کے ساتھ شروع کیا گیا تھا جو دشمن طاقتوں کی طرف سے دھمکانے سے قاصر تھا۔
ذوالفقار علی بھٹو اور قوم کے خواب 1998 میں اس وقت پورے ہوئے جب اس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف چاغی میں دھماکہ کر کے پاکستان کو نیوکلیئر کلب میں شامل کرنے کی تمام دھمکیوں کے خلاف ڈٹے رہے۔
یہ ہماری قوم اور قیادت کی خواہش اور عزم تھا، جس نے اس سنگ میل کو حاصل کرنے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا۔
اس کامیابی کے پیچھے ایک پوشیدہ قوت اور قوم کے ایک عظیم ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان بھی تھے، جنہوں نے اپنے غیر متزلزل عزم اور عزم کے ساتھ قوم اور اپنی جان کو درپیش تمام خطرات کا مقابلہ کیا۔
ذوالفقار علی بھٹو کے شروع کردہ جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے میں صدر ضیاء الحق بھی کسی سے کم نہیں تھے اور تمام تر تحفظات کے باوجود قوم ان کے کردار کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔