میڈیا ٹاک میں وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ایک بات چیت کو ریکارڈ کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی ایک گھر پر چھاپے کے دوران پولیس ٹیم پر ایک خاتون کی عصمت دری کا جھوٹا الزام لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر مبینہ سازش کو عملی جامہ پہنایا گیا تو پی ٹی آئی بین الاقوامی میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے حکومت کو بدنام کرے گی اور اس پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرے گی۔
If there were any doubts about women being mistreated in jails, this press conference from this certified criminal should remove all such doubts.
He is so obviously trying to cover up and preempt the horror stories about to break in the media.
Women have never been so… pic.twitter.com/ig06rvsdsl
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 28, 2023
معزول وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹر پر مذکورہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ واضح طور پر ثناء اللہ میڈیا میں پھیلنے والی خوفناک کہانیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے بارے میں کوئی شک ہے تو اس مصدقہ مجرم کی جانب سے اس پریس کانفرنس سے ان تمام شکوک و شبہات کو دور کیا جانا چاہیے۔
اپنی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مبینہ طور پر سیاسی استحصال پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ریاست نے کبھی بھی خواتین کے ساتھ اتنا برتاؤ اور ہراساں نہیں کیا جتنا اس فاشسٹ حکومت نے کیا ہے جب وہ پرامن احتجاج کے اپنے حق کا استعمال کر رہی تھیں۔