یوکرین کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کے مطابق وہ روسی افواج کے خلاف طویل عرصے سے متوقع جوابی کارروائی شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
اولیکسی ڈینیلوف نے تاریخ کا نام نہیں بتایا لیکن کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کی قابض افواج سے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے حملہ کل، پرسوں یا ایک ہفتے میں شروع ہو سکتا ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ یوکرین کی حکومت کو اس فیصلے پر غلطی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ یہ ایک تاریخی موقع تھا جسے ہم کھو نہیں سکتے۔
یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے سیکریٹری کی حیثیت سے دانیلوف صدر ولودیمیر زیلنسکی کی اصل جنگی کابینہ کے مرکز میں ہیں۔
انٹرویو کے دوران، انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ویگنر کی کچھ کرائے کی فوجیں بخموت شہر سے واپس جا رہی ہیں، جو جنگ کی اب تک کی سب سے خونریز لڑائی کا مقام ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ مزید تین مقامات پر دوبارہ متحد ہو رہے ہیں اور اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ ہمارے ساتھ لڑنا بند کردیں گے۔
دانیلوف نے یہ بھی کہا کہ وہ روس کی جانب سے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کے بارے میں بالکل پرسکون ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ کسی قسم کی خبر نہیں ہے۔
یوکرین کئی مہینوں سے جوابی حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، لیکن وہ فوجیوں کو تربیت دینے اور مغربی اتحادیوں سے فوجی سازوسامان حاصل کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ وقت چاہتا ہے۔