لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ان کے لیے رفتار بڑھانے سے زیادہ وکٹیں لینا اہمیت کا حامل ہے۔
23 سالہ بولر نے یہ بات انجری کے بعد اپنی بولنگ کی رفتار میں کمی کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہی۔
تاہم ، انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور اپنی پچھلی سطح کی رفتار کو دوبارہ حاصل کرنے کا عزم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی اس (رفتار) کے بارے میں ایک نظریہ رکھتا ہے، لیکن میں اچھا محسوس کر رہا ہوں، آپ اپنے آپ کو دیکھیں، اگر آپ 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کر رہے ہیں اور وکٹیں لے رہے ہیں تو بھی آپ اچھا محسوس کر رہے ہیں۔
بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نے ای ایس پی این کرک انفو کو بتایا کہ رفتار سے زیادہ فرق نہیں پڑتا لیکن اگر گراوٹ آئی ہے تو وقت کے ساتھ اس میں بہتری آئے گی، میں نے وکٹیں حاصل کیں۔ میں میدان میں 100 فیصد دیتا ہوں، یہ زیادہ اہم ہے۔
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ انجری نے ان کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے، شاہد آفریدی نے کہا کہ انہیں کارکردگی کی سابقہ سطح تک پہنچنے میں وقت لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے دو ماہ قبل انجری کا شکار ہوا تھا اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دو سے تین ماہ بعد بھی، لہٰذا واپس آنے میں یقینا وقت لگے گا۔
س سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق سربراہ رمیز راجہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں شاہین آفریدی کی سست گیندوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔