ایک برطانوی خابرو ادارے کے مطابق اسکول کے طالب علموں سے ضبط کیے گئے ویپس میں سیسہ، نکل اور کرومیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
کڈرمنسٹر کے بیکسٹر کالج میں جمع کیے گئے استعمال شدہ ویپس کو ایک لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا تھا۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا استعمال کرنے والے بچے روزانہ سیسے کی محفوظ مقدار سے دوگنا سے زیادہ اور نکل کی محفوظ مقدار سے نو گنا زیادہ سانس لے سکتے ہیں۔
کچھ ویپس میں نقصان دہ کیمیکلز بھی ہوتے ہیں، جیسے سگریٹ کے دھوئیں میں ہوتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق بچوں میں سیسے کی زیادہ مقدار مرکزی اعصابی نظام اور دماغ کی نشوونما کو متاثر کر سکتی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سیکنڈری اسکول کے بچوں کی طرف سے ویپ کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے اور بیکسٹر کالج اسکول کے اوقات کے دوران انہیں ویپنگ سے روکنے کی کوشش کرنے والا اکیلا نہیں ہے۔