ایک مفلوج شخص الیکٹرانک برین امپلانٹس کی بدولت صرف اس کے بارے میں سوچ کر چلنے کے قابل ہو گیا ہے، ایک طبی ماہر کے مطابق اس نے اس کی زندگی بدل دی ہے.
ہالینڈ سے تعلق رکھنے والے 40 سالہ گرٹ جان اوسکام 12 سال قبل ایک سائیکلنگ حادثے میں مفلوج ہو گئے تھے۔
الیکٹرانک امپلانٹس وائرلیس طور پر ان کی ریڑھ کی ہڈی پر ایک دوسرے امپلانٹ کے ذریعے ان کے خیالات کو ان کی ٹانگوں اور پیروں تک پہنچاتے ہیں۔
یہ نظام ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے لیکن برطانیہ کے ایک معروف ریڑھ کی ہڈی کے خیراتی ادارے نے اسے بہت حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
اوسکام نے بتایا کہ میں خود کو ایک چھوٹے بچے کی طرح محسوس کر رہا ہوں اور دوبارہ چلنا سیکھ رہا ہوں، اب وہ کھڑے ہو کر سیڑھیاں بھی چڑھ سکتے ہیں۔
یہ ایک طویل سفر رہا ہے، لیکن اب میں کھڑے ہو کر اپنے دوست کے ساتھ بیئر پی سکتا ہوں، یہ ایک خوشی کی بات ہے جس کا بہت سے لوگوں کو احساس نہیں ہے۔