وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے تصدیق کی ہے کہ روس سے ایک لاکھ ٹن سستے تیل کی پہلی کھیپ تین دن کے اندر پاکستان پہنچ جائے گی، تاکہ عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے پاکستان کی نئی گرین فیلڈ آئل ریفائننگ پالیسی کی منظوری پر بھی روشنی ڈالی اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معاشی ترقی کو فروغ دینے کے امکانات پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی خصوصی اقتصادی زونز میں نئی ریفائنریوں کے قیام، غیر ملکی سرمایہ کاری ایکٹ کے تحت سرمایہ کاروں کو ٹیکس چھوٹ اور تحفظ فراہم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
مزید برآں، انہوں نے ایل پی جی ایئرمکس پالیسی سمیت ملک کے توانائی تحفظ کے اہداف کے بارے میں تفصیلات شیئر کیں، جس کا مقصد نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے گیس کی فراہمی سے محروم علاقوں کو ایل پی جی فراہم کرنا ہے۔
مصدق ملک نے پاکستان کی پیٹرول اور ڈیزل کی سالانہ طلب کو بھی اجاگر کیا جو اس وقت 20 سے 21 ملین ٹن ہے۔ جبکہ مقامی ریفائنریز ملک کی تیل کی ضروریات کا تقریبا 50 فیصد پورا کرتی ہیں، فرنس آئل کی کھپت کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2032 ء تک پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی سالانہ کھپت 33 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع ہے۔
آنے والی شپمنٹ کی لاجسٹکس کے بارے میں مصدق ملک نے انکشاف کیا کہ روس سے خام تیل کا جہاز 27 اور 28 مئی کو عمان پہنچنے والا ہے، وہاں سے تیل چھوٹے جہازوں کے ذریعے پاکستان پہنچایا جائے گا۔ اس ابتدائی شپمنٹ کے ذریعے ایک لاکھ ٹن تیل پہنچایا جائے گا۔