امیتابھ بچن جو اکثر اپنے بلاگ پیج کے ذریعے مداحوں کو اپنے بارے میں اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں، نے بتایا کہ اداکاروں اور اداکاراؤں کو کسی کردار کو نبھاتے وقت کیا خوف ہوتا ہے۔
بگ بی کے مطابق اس کردار کے لیے ہمیشہ اداکار کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے، کوئی بھی اس محنت اور کوشش کے بارے میں نہیں سوچتا جو اس نے ایک کردار میں کی ہے۔
شولے اداکار نے لکھا بیرونی لوگوں کے لیے تخلیقی برادری کو مورد الزام ٹھہرانا، غیر کارکردگی، غیر اخلاقی صفات لگانا سب سے آسان کام ہے، لیکن یہ شاذ و نادر ہی سمجھا جاتا ہے کہ تخلیقی کام انجام دینے کی جستجو میں ‘تخلیق کاروں’ کو کس چیز سے گزرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدبختی سے زیادہ تر وقت کسی اور کے ذریعہ تخلیق کیا جاتا ہے، جو یقین رکھتا ہے کہ آپ کو وہ شخص ہونا چاہئے جو اس کا جواز پیش کرے ۔
بگ بی نے مزید کہا وہ مفروضے پر رہتے ہیں، ہم خوف میں جی رہے ہیں، ہمارا خوف محدود نہیں ہے، جیسا کہ فرض کیا گیا ہے، اس کے بہت سے پہلو ہیں، جو بہت سے لوگوں کے لئے نامعلوم ہیں، لیکن کون اور کیوں بحث میں قیمتی وقت ضائع کرتا ہے، اسے لے لو، اور اسے چھوڑ دو۔
امیتابھ بچن نے کہا کہ اکثر اختلاف کرنے والا بھی تخلیقی ہوتا ہے، تصور کریں کہ دشمنی پیدا کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے، اس کے ذریعے اتنی کھپت حاصل کرنے کے لئے کہ وہ کمان کے ذریعے تیر کی رفتار سے اسے اتارنے کی حالت میں ہو یا زیادہ اصطلاح میں بندوق کی نالی سے گولی چلائی جاتی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امیتابھ بچن اگلی بار کورٹ روم ڈراما سیکشن 84 میں نظر آئیں گے۔