بھارتی کرکٹ بورڈ نے رواں سال ایشیا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورا ٹورنامنٹ نیوٹرل مقام پر ہونا چاہیے۔
اس کے برعکس پی سی بی کم از کم اس کا کچھ حصہ اپنے علاقے میں ایونٹ کی میزبانی کرنے پر بضد ہے۔
اس مقصد کے لیے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا، جس کے تحت ٹورنامنٹ کے گروپ مرحلے کے ابتدائی چار میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔
اس کے علاوہ اگلا مرحلہ، جس میں بھارت کے میچ اور فائنل شامل ہیں، نیوٹرل مقام پر کھیلے جائیں گے۔
پی سی بی کے سربراہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر بی سی سی آئی ہائبرڈ ماڈل کی توثیق نہیں کرتا ہے تو وہ ایشیا کپ 2023 سے دستبردار ہوجائیں گے۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق ڈیڈ لاک ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے، بورڈ حکام کو مطلع کیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی اور اے سی سی ممبران پی سی بی کی جانب سے تجویز کردہ نئے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔
اس کے بدلے میں بی سی سی آئی پی سی بی سے یقین دہانی چاہتا ہے کہ وہ 2023 کے ورلڈ کپ کے لیے اپنی ٹیم بھارت بھیجے گا۔
پی سی بی کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا گیا تاہم مثبت جواب کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔