بھارتی ریاست اتر پردیش میں چیتوں کے انسانی آبادی پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے، جس میں تین ماہ کے دوران 7 اموات ہو چکی ہیں۔
منیشا سنگھ اس دن کو نہیں بھول سکتیں جب ان کی چھ سالہ بیٹی یشی پر چیتے نے حملہ کیا تھا، انہوں نے بتایا کہ میں نے دیکھا کہ جانور ہمارے سامنے صحن میں آیا، میری بیٹی کو پکڑ کر بھاگ گیا۔
منیشا سنگھ نے کئی گھنٹوں بعد اپنی بیٹی کو ریاست اتر پردیش کے بجنور ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں موسپور میں اپنے گھر کے قریب گنے کے کھیت میں پایا، اس وقت تک یاشی مر چکی تھی۔
یہ حملہ بجنور میں ہونے والے کئی حملوں میں سے ایک تھا، پچھلے تین مہینوں میں ضلع میں چیتے کے حملوں کی وجہ سے سات لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
پانچ حملے 19 سے 26 اپریل کے درمیان صرف آٹھ دنوں کے عرصے میں ہوئے اور ضلع کے گاؤوں میں خوف و ہراس میں اضافہ ہوا۔
محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں چیتے کے حملے غیر معمولی نہیں ہیں لیکن حالیہ ہفتوں میں اس میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔
محکمہ جنگلات کے ایک افسر، مہیش چند گوتم کہتے ہیں لیکن اب ایسا کیوں ہو رہا ہے، اس کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے، حملے بھی انتہائی جارحانہ ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ انسانی حملے کن حالات میں ہوئے۔