اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری اسلام آباد ہائی کورٹ سے باہر جانے کے بعد گرفتار ہونے سے بچ گئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کرنے کے بعد فواد چوہدری اپنی گاڑی میں بیٹھے ہی تھے کہ بمشکل آگے بڑھے ہی تھے کہ انہوں نے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے اہلکاروں کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا۔
جیسے ہی انہوں نے پولیس کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا پی ٹی آئی رہنما گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنی گاڑی سے باہر نکل کر اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں داخل ہوئے، فی الحال وہ اپنے وکلاء کے ساتھ کمرہ عدالت میں واپس آ گئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرنے کی کوشش کی حالانکہ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی نہ کرنے اور احتجاج میں حصہ لینے کا حلف نامہ جمع کرایا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری، شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کی مینٹیننس آف پبلک آرڈیننس (ایم پی او) کے سیکشن 3 کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔