نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد سول اور فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث افراد کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، جبکہ 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کو بھی اجلاس کے دوران مرکزی حیثیت دی گئی۔
اجلاس کے دوران عبوری پنجاب ایگزیکٹو نے 9 مئی کو ہونے والے فسادات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف مقدمات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی منظوری دی۔
محسن نقوی نے یہ بھی ہدایت کی کہ حملوں میں ملوث ملزمان، سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈز تک پہنچنے کے لئے ایک موثر طریقہ کار وضع کیا جائے۔
اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملزمان کا سراغ جیو فینسنگ اور نادرا ڈیٹا بیس کے ذریعے تصاویر اور ویڈیوز میں چہرے کی شناخت کے لیے لگایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، پولیس نے توڑ پھوڑ میں ملوث 3000 سے زیادہ آتش زنی کرنے والوں کو گرفتار کیا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں تقریبا 162 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔