وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی منصوبہ بندی سے کیے گئے تھے۔
مریم نواز کا یہ بیان رہائی کے بعد عمران خان کے آخری روز کے پہلے خطاب کے جواب میں سامنے آیا، جس میں انہوں نے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے دوران توڑ پھوڑ کی منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پی ٹی آئی کارکنوں کے حملوں، دہشت گردی اور آتش زنی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھیں، جیسا کہ انہیں عدت کے دوران اپنی شادی اور ٹیریان وائٹ کے والد ہونے کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہدا اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کے پیچھے آپ اور آپ کی منصوبہ بندی کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے بار بار دھمکی دی ہے کہ اگر انہیں گرفتار کیا گیا تو حملے کیے جائیں گے اور اس کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی، عمران پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا نام بار بار لیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے بند دروازوں کے پیچھے ‘غیر ملکی ایجنٹ’ سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ایوان صدر میں کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہو رہی، اس لیے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو پی ٹی آئی کی جانب سے بار بار نامزد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر کو مشورہ دینے سے پہلے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کا نام تبدیل کرکے پاکستان تحریک دہشت گردی رکھ دیں۔
عمران خان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم کے 60 ارب روپے کا احتساب انہیں ہوگا، پی ٹی آئی سربراہ اور ان کی اہلیہ نے القادر ٹرسٹ کی قیمتی زمین پر قبضہ کیا ہے۔
عمران خان کو غیر ملکی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف ان کی قوم مخالف ذہنیت اب پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کی طرح غیر ملکی ایجنٹس اور ان کے ایجنڈے بھی پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایمبولینسوں، اسکولوں، اسپتالوں، مساجد، میٹرو، شاہراہوں اور قومی اثاثوں پر حملے کرنے والے عمران خان کے دہشت گرد اور ملک دشمن عناصر تھے۔