کراچی: روپے کی قدر میں تاریخی کمی کے بعد مقامی کرنسی کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 12 روپے 43 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
انٹر بینک میں صبح 10 بج کر 15 منٹ پر ڈالر کی قیمت 286 روپے 50 پیسے تھی، جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے 71 پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 305 روپے اضافے کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح 298 روپے 93 پیسے پر پہنچ گیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کو ڈالر کے خلاف مقامی کرنسی کی بحالی میں ایک اہم عنصر قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح 298.93 روپے تک پہنچ گئی۔
جمعرات کو انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 8 روپے 71 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مقامی کرنسی سہ پہر ساڑھے تین بجے کے قریب 298.93 روپے پر بند ہوئی، اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر 10 روپے اضافے سے 305 روپے پر بند ہوا۔
گزشتہ چار روز کے دوران پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 15 روپے 34 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔ شہباز شریف کے وزیر اعظم رہنے کے 13 ماہ کے دور میں مقامی کرنسی کے مقابلے میں گرین بیک میں 120 روپے کا اضافہ ہوا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر اہم رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد جاری سیاسی ہلچل کی وجہ مقامی یونٹ کی کمزوری کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں 5.15 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
منگل کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی تھی اور یہ 284.84 روپے پر بند ہوا تھا۔