اسلام آباد ہائی کورٹ نے عافیہ صدیقی کے خلاف کیس کی تفصیلات ان کے وکیل کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
ایم آئی ٹی سے تربیت یافتہ نیورو سائنٹسٹ عافیہ صدیقی افغانستان میں امریکی فوجی اہلکاروں پر حملے اور اقدام قتل کے سات الزامات میں امریکی عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد 86 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل سنگل بینچ نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی آئینی درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں نے اپنے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے امریکا میں اپنی کونسل کلائیو اسٹیفورڈ اسمتھ سے کیس کی تفصیلات شیئر کرنے کی استدعا کی۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی کے ساتھ معلومات شیئر کرنے کا مقصد امریکا میں عدالت کے لیے کیس تیار کرنا ہے، مسٹر کلائیو یقین دہانی کرائیں گے کہ عافیہ صدیقی کیس کے علاوہ معلومات استعمال نہیں کی جائیں گی۔
عدالت نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ امریکا میں فوزیہ صدیقی کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔