نجم سیٹھی کے پی سی بی کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار ون ڈے سیریز کے بعد پی سی بی نے بابر اعظم کو قومی ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
28 سالہ کپتان بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی کپتانی کے بارے میں افواہوں پر عمل نہیں کرتے بلکہ ان کی توجہ اپنی کارکردگی اور ٹیم کی کارکردگی پر مرکوز ہے۔
گزشتہ رات میچ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا کہ انہیں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ وہ اس سال کے آخر میں شیڈول میگا ایونٹ یعنی ورلڈ کپ تک کپتان رہیں گے یا نہیں۔
ٹام لیتھم کی قیادت میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے سیریز کے پانچویں اور آخری ون ڈے میچ میں 47 رنز سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز میں وائٹ واش سے بچنے کے لیے پاکستان کو عالمی نمبر ایک رینکنگ سے باہر کردیا۔
گرین شرٹس کی شکست کا مطلب ہے کہ پاکستان کی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ایک کا اضافہ صرف 48 گھنٹوں تک جاری رہا اور اب وہ آسٹریلیا اور بھارت کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔
آخری ون ڈے میں ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ہم نے بلیک کیپس کو کلین سویپ کرنے کی کوشش کی، لیکن جس طرح سے ہم نے منصوبہ بندی کی، ہم اسے اس طرح ختم نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیریز کو بہتر انداز میں ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، تاہم ابتدائی وکٹیں ہماری شکست کا باعث بنیں۔
تاہم پوری سیریز شاندار رہی۔ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا، بہت سے مثبت پہلو تھے، ہم اپنی بینچ اسٹرینتھ کی جانچ کرنے میں کامیاب رہے۔
کپتان نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل شیڈول تمام میچز ٹیم کو میگا ایونٹ کی تیاری کا موقع فراہم کریں گے۔
امام الحق کی خفیہ پوسٹ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک یہ ٹویٹ نہیں دیکھی ہے، تاہم، پوسٹ بعد میں دیکھیں گے.
ایک روز قبل اوپننگ بلے باز امام الحق نے کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں اور آخری ون ڈے میچ کے لیے پلیئنگ الیون میں شامل نہ کیے جانے پر ایک خفیہ پوسٹ لکھی تھی۔
تیسرے ون ڈے میں 90 رنز بنانے اور مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد امام الحق کو چوتھے اور پانچویں ون ڈے سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔